(حديث موقوف) حدثنا حدثنا ابو نعيم، حدثنا زياد بن ابي مسلم، عن ابي الخليل، قال: قال ابو موسى: "من علم القرآن ولم يعلم الفرائض، فإن مثله مثل البرنس لا وجه له، او: ليس له وجه".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى: "مَنْ عَلِمَ الْقُرْآنَ وَلَمْ يَعْلَمْ الْفَرَائِضَ، فَإِنَّ مَثَلَهُ مَثَلُ الْبُرْنُسِ لَا وَجْهَ لَهُ، أَوْ: لَيْسَ لَهُ وَجْهٌ".
ابوموسی نے کہا: جس نے قرآن کا علم حاصل کیا اور فرائض کی تعلیم نہ لی اس کی مثال ایسے سر کی ہے جس میں چہرہ نہ ہو۔ (ایک نسخہ میں ہے «مثله مثل البرنس») اس کی مثال اس لباس کی سی ہے جس میں ٹوپی ہوتی ہے چہرہ نہیں ہوتا)۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف زياد بن أبي مسلم، [مكتبه الشامله نمبر: 2896]» زیاد بن ابی مسلم کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ ابوالخلیل: صالح بن ابی مریم ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 234/11، 11082]، اور ابن ابی شیبہ نے [أمثال الحديث 49] میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس آدمی کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے اور فرائض نہیں جانتا ایسے ہے کہ آدمی ہو لیکن اس کا سر نہ ہو۔“ لیکن اس کی سند میں اسحاق بن نجیح ہیں، ابن معین نے کہا: «هو: كذاب، عدو الله، رجل خبيث» ۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف زياد بن أبي مسلم