سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
52. باب في قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا رَجُلٍ لَعَنْتُهُ أَوْ سَبَبْتُهُ»:
52. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا: ”جس آدمی کو میں نے لعنت کی اور برا بھلا کہا“
حدیث نمبر: 2801
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير، عن ابيه، عن الاعمش، عن ابي سفيان، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، إلا ان فيه"زكاة ورحمة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّ فِيهِ"زَكَاةً وَرَحْمَةً".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے بھی ایسے ہی مروی ہے لیکن اس میں «زكاة و رحمة» ہے، یعنی میرے برا بھلا کہنے کو ان کے لئے پاکی اور رحمت بنا دے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2799 سے 2801)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی کسی مؤمن پر لعنت نہیں کی، تواضعاً ایسا کہا کہ بتقاضائے بشریت اگر یہ امر سرزد ہوا ہو تو الله تعالیٰ اس کو اس مسلمان کے حق میں رحمت و نعمت اور قربت بنا دے۔
اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بشر ہونا ثابت ہوا، نیز یہ کہ ہر انسان بشر سے غلطی سرزد ہو سکتی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعا صرف مسلمانوں کے لئے ہے، کافروں کے لئے نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2808]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2602]، [أبويعلی 2271]، [ابن أبى شيبه 9601]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.