(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سهل بن حماد، حدثنا شعبة، حدثنا توبة العنبري، قال: قال لي الشعبي: "ارايت فلانا الذي يقول: قال رسول الله، قال رسول الله؟ قعدت مع ابن عمر سنتين، او سنة ونصفا، فما سمعته يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا، إلا هذا الحديث".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا تَوْبَةُ الْعَنْبَرِيُّ، قَالَ: قَالَ لِي الشَّعْبِيُّ: "أَرَأَيْتَ فُلَانًا الَّذِي يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ؟ قَعَدْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ سَنَتَيْنِ، أَوْ سَنَةً وَنِصْفًا، فَمَا سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، إِلَّا هَذَا الْحَدِيثَ".
توبہ عنبری نے کہا کہ امام شعبی رحمہ اللہ نے مجھ سے کہا: تمہاری فلاں شخص کے بارے میں کیا رائے ہے جو کہتے رہتے ہیں قال رسول الله، قال رسول اللہ؟ میں تو (صحابی رسول) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس دو ڈیڑھ سال تک بیٹھا رہا اور ”اس حدیث“ کے علاوہ کبھی ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث بیان کرتے نہیں سنا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 280]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [المصنف 6278]، [المحدث الفاصل 739]، [البيهقي 323/9]