سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک مقام و مرتبے کے اعتبار سے بدترین آدمی وہ عالم ہو گا جو اپنے علم سے فائدہ نہ اٹھائے۔ یعنی علم کے مطابق عمل نہ کرے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 266) یہ روایت گرچہ ضعیف ہے لیکن علم بلا عمل وبالِ جان ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے قیامت کے دن عالم سے پوچھا جائے گا: «(فَمَاذَا عَمِلْتَ بَعْدَ مَا عَلِمْتَ؟)» اور عمل نہ کرنے کے باعث وہ جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ «(أعاذنا اللّٰه منه)» ۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا ابن القاسم هو عبد الغفار بن القاسم بن قيس قال ابن المديني: " كان يضع الحديث "، [مكتبه الشامله نمبر: 268]» یہ روایت بہت ضعیف ہے، دوسرے طریق سے بھی مروی ہے، لیکن وہ بھی ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [الزهد لابن المبارك 40]، [حلية الأولياء 223/1]، [جامع بيان العلم 1078]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف جدا ابن القاسم هو عبد الغفار بن القاسم بن قيس قال ابن المديني: " كان يضع الحديث "