سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ! ان کے پیمانوں میں برکت دے، ان کے صاع اور مد میں برکت دے“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد اہلِ مدینہ تھے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2610) صاع اور مد اناج، غلے کو مانپنے کے پیمانے ہیں جو آج بھی سعودی عرب میں معروف ومشہور ہیں۔ اس دعا کا مقصد یہ تھا کہ الله تعالیٰ اہلِ مدینہ کی تجارت میں برکت دے اور خوشحالی نصیب فرما، اور بھی متعدد دعائیں مدینہ اور اہلِ مدینہ کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیں جو قبول ہوئیں، اور آج مدینہ منورہ مکہ مکرمہ ہی کی طرح منبع اسلام اور خیر و برکت کا نمونہ بنا ہوا ہے، اور الله تعالیٰ حرمین شریفین کو ہمیشہ قائم دائم رکھے، اور اپنی برکتوں و رحمتوں کا یہاں نزول فرماتا رہے، اور ہمیشہ یہاں امن و امان رہے، سب کو مامون و محفوظ رکھے، آمین۔
تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 2617]» یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2130]، [مسلم 1368]، [ابن حبان 3746]، [مشكل الآثار 97/2]، [التمهيد لابن عبدالبر 278/1]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق