(حديث مرفوع) اخبرنا عاصم بن يوسف، حدثنا ابو إسحاق الفزاري، عن هشام، عن حفصة، عن ام عطية، قالت: "غزوت مع النبي صلى الله عليه وسلم سبع غزوات اداوي الجريح او الجرحى واصنع لهم الطعام، واخلفهم في رحالهم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق الْفَزَارِيُّ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: "غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ أُدَاوِي الْجَرِيحَ أَوِ الْجَرْحَى وَأَصْنَعُ لَهُمُ الطَّعَامَ، وَأَخْلُفُهُمْ فِي رِحَالِهِمْ".
سیدہ ام عطیہ (نسیبہ بنت الحارث) رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزوات میں شرکت کی، میں زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی، ان کے لئے کھانا بناتی اور ان کے سامان کی حفاظت کرتی تھی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2458) اس حدیث سے عورت کا مجاہدین کے ساتھ جہاد میں نکلنا، مریضوں کی تیمارداری، مجاہدین کی خدمت اور ان کے سامان کی نگرانی کرنا ثابت ہوا، یعنی وقتِ ضرورت عورت جہاد میں شریک ہو سکتی ہے۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو إسحاق هو: إبراهيم بن محمد بن الحارث، [مكتبه الشامله نمبر: 2466]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1812]، [ابن ماجه 2856]، [أحمد 84/5، 407/6]، [ابن أبى شيبه 15497]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو إسحاق هو: إبراهيم بن محمد بن الحارث