سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کتاب جہاد کے بارے میں
12. باب في فَضْلِ النَّفَقَةِ في سَبِيلِ اللَّهِ:
12. اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2439
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد، حدثنا جرير، عن الاعمش، عن ابي عمرو الشيباني، عن ابي مسعود الانصاري، قال: جاء رجل بناقة مخطومة، فقال هذه في سبيل الله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لك بها يوم القيامة سبع مائة ناقة كلها مخطومة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ، فَقَالَ هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَكَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعُ مِائَةِ نَاقَةٍ كُلُّهَا مَخْطُومَةٌ".
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک صحابی مہار (نکیل) والی اونٹنی لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یہ اللہ کے راستے میں (ہدیہ) ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لئے قیامت کے دن (اس ایک کے بدلے) سات سو اونٹنیاں ہوں گی جو سب کی سب مہار والی ہوں گی۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2437 سے 2439)
سبحان الله! کیا شان اور رحمتِ الٰہی ہے، ایک کے بدلے سات سو اونٹنیاں ملتی ہیں، قرآن پاک میں اسی طرح ہے کہ ایک کے بدلے سات سو کی مثال دی گئی: « ﴿مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ﴾ [البقرة: 261] » مطلب یہ کہ جو لوگ اپنا مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، اس کی مثال اس دانے جیسی ہے جس میں سے سات بالیاں نکلیں اور ہر بالی میں سو دانے نکلے۔
ایک دانے سے سات سو دانے جس طرح بن گئے، اسی طرح الله تعالیٰ ایک کے بدلے سات سو تک عطا فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو عمرو هو: سعد بن إياس، [مكتبه الشامله نمبر: 2446]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1892]، [نسائي 3187]، [أحمد 121/4]، [طبراني 229/17، 634]، [الحاكم 90/2، وغيرهم]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو عمرو هو: سعد بن إياس


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.