سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
12. باب في فَضْلِ النَّفَقَةِ في سَبِيلِ اللَّهِ:
اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2439
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ، فَقَالَ هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَكَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعُ مِائَةِ نَاقَةٍ كُلُّهَا مَخْطُومَةٌ".
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک صحابی مہار (نکیل) والی اونٹنی لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یہ اللہ کے راستے میں (ہدیہ) ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے لئے قیامت کے دن (اس ایک کے بدلے) سات سو اونٹنیاں ہوں گی جو سب کی سب مہار والی ہوں گی۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو عمرو هو: سعد بن إياس، [مكتبه الشامله نمبر: 2446]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1892]، [نسائي 3187]، [أحمد 121/4]، [طبراني 229/17، 634]، [الحاكم 90/2، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح احادیث 2437 سے 2439)
سبحان الله! کیا شان اور رحمتِ الٰہی ہے، ایک کے بدلے سات سو اونٹنیاں ملتی ہیں، قرآن پاک میں اسی طرح ہے کہ ایک کے بدلے سات سو کی مثال دی گئی: «﴿مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ﴾ [البقرة: 261] » مطلب یہ کہ جو لوگ اپنا مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، اس کی مثال اس دانے جیسی ہے جس میں سے سات بالیاں نکلیں اور ہر بالی میں سو دانے نکلے۔
ایک دانے سے سات سو دانے جس طرح بن گئے، اسی طرح الله تعالیٰ ایک کے بدلے سات سو تک عطا فرمائے گا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو عمرو هو: سعد بن إياس