(حديث مقطوع) اخبرني محمد بن عيينة، عن ابي إسحاق الفزاري، عن ليث، عن ايوب، عن ابن سيرين، قال: "ما اخذ رجل ببدعة فراجع سنة".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق الْفَزَارِيِّ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: "مَا أَخَذَ رَجُلٌ بِبِدْعَةٍ فَرَاجَعَ سُنَّةً".
امام ابن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا: کوئی آدمی بدعت کو پکڑتا ہے تو سنت سے تراجع کر لیتا ہے۔ (یعنی بدعت ایجاد ہوتی ہے تو سنت پس پشت چلی جاتی ہے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف الليث وهو ابن أبي سليم، [مكتبه الشامله نمبر: 214]» اس قول کی سند ضعیف ہے، لیکن حقیقت یہ ہی ہے جیسا کہ سابقہ آثار میں گزر چکا ہے، اس اثر کو ابوشامہ المقدسی نے [الباعث ص: 26] میں ذکر کیا ہے نیز دیکھئے: اثر رقم (99)
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف الليث وهو ابن أبي سليم