سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
حج اور عمرہ کے بیان میں
21. باب في تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ:
21. احرام کی حالت میں شادی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1863
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا حماد بن زيد، عن مطر الوراق، عن ربيعة بن ابي عبد الرحمن، عن سليمان بن يسار، عن ابي رافع، قال: "تزوج رسول الله صلى الله عليه وسلم ميمونة حلالا، وبنى بها حلالا، وكنت الرسول بينهما".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، قَالَ: "تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَيْمُونَةَ حَلَالًا، وَبَنَى بِهَا حَلَالًا، وَكُنْتُ الرَّسُولَ بَيْنَهُمَا".
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے (جب) نکاح کیا تو وہ بے احرام کے تھے اور (جب) صحبت کی تب بھی بے احرام کے تھے، اور میں ان دونوں کے بیچ میں پیغام رسانی کرنے والا تھا۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1862)
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اُم المومنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے نکاح کے بارے میں اختلاف ہو گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہاں اور کس حالت میں نکاح کیا، تو صحیح یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے مکہ کے راستے میں نکاح کیا تو بعض صحابہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے احرام باندھنے سے قبل نکاح کیا لیکن یہ نکاح احرام باندھنے کے بعد مشہور ہوا، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احرام کھول چکے تب ان سے صحبت کی تھی مقامِ سرف میں جو مکہ سے دس میل کے فاصلے پر ہے (اتفاق ہے) سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے وہیں مقامِ سرف میں وفات پائی جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے صحبت کی تھی اور وہ وہیں دفن بھی کی گئیں۔
ان تمام احادیث سے ثابت ہوا کہ محرم حالتِ احرام میں نہ اپنا نکاح کر سکتا ہے نا کسی اور کا نکاح کرا سکتا ہے۔
واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1866]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 4130]، [المعرفة للبيهقي 9749]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.