سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
روزے کے مسائل
37. باب النَّهْيِ عَنْ صِيَامِ الدَّهْرِ:
37. ہر دن ہمیشہ روزہ رکھنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1782
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن الاوزاعي، عن قتادة، عن مطرف بن عبد الله بن الشخير، عن ابيه، قال: ذكر عند رسول الله صلى الله عليه وسلم رجل يصوم الدهر، فقال: "لا صام ولا افطر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ يَصُومُ الدَّهْرَ، فَقَالَ: "لَا صَامَ وَلَا أَفْطَرَ".
مطرف بن عبدالله بن الشخیر نے اپنے والد (سیدنا عبدالله رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص کا ذکر کیا گیا کہ وہ ہمیشہ روزے رکھتا رہتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ اس نے روزہ رکھا اور نہ افطار کیا۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1781)
یعنی نہ اس کو روزے کا ثواب ہے اور نہ افطار کا، کیونکہ اس نے شریعت کی خلاف ورزی کی، اللہ تعالیٰ نے کہیں حکم نہیں دیا کہ اس کا بندہ ہمیشہ روزہ رکھتا رہے، لہٰذا جو شخص ہر دن روزہ رکھے اس کے لئے یہ وعید ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطورِ زجر و توبیخ یہ فرمایا کہ نہ اس نے روزہ رکھا اور نہ افطار کیا۔
افضل ترین طریقہ روزے کا یہ ہے کہ ایک دن روزہ رکھے اور ایک دن افطار کرے، اس کے علاوہ اگر ہر مہینہ ایامِ بیض کے روزے رکھے جائیں تو بہت بہتر ہے اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت پر عمل کرتے ہوئے ہفتے میں پیر اور جمعرات کا روزہ رکھنا بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1785]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 2379]، [ابن ماجه 1705]، [ابن حبان 3583]، [موارد الظمآن 938]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.