عبید بن جبیر نے کہا: سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ جب فسطاط (ایک شہر) سے رمضان میں نکلے تو میں ان کے ساتھ کشتی میں سوار ہوا، انہوں نے دوپہر کا کھانا نکالا اور کہا: قریب آ جاؤ، میں نے عرض کیا: کیا آپ ابھی شہری آبادی کو نہیں دیکھ رہے ہیں؟ سیدنا ابوبصرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے نفرت ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1750) مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رمضان میں سفر کے ارادے سے نکلتے تو افطار کر لیتے جیسا کہ سیدنا ابوبصرہ رضی اللہ عنہ نے کیا، ان کے نزدیک جو ایسا نہ کرے وہ سنّت سے اعراض کرتا ہے، اس حدیث سے علماء کرام نے استدلال کیا ہے کہ انسان جب سفر کے ارادے سے نکلے تو قصر اور افطار شروع کر سکتا ہے گرچہ وہ شہر کی آبادی سے دور نہ ہوا ہو۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1754]» اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2412]، [أحمد 398/6]، [المعجم الكبير للطبراني 279/2، 2169]