سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
زکوٰۃ کے مسائل
15. باب لِمَنْ تَحِلُّ لَهُ الصَّدَقَةُ:
15. صدقہ لینا کس کے لئے درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1679
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، ومحمد بن يوسف، عن سفيان، عن حكيم بن جبير، عن محمد بن عبد الرحمن، عن ابيه، عن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بنحوه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِهِ.
اس دوسری سند سے بھی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1678)
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ غنی اور طاقت ور آدمی کے لئے مانگنا جائز نہیں، اور دوسری حدیث کے مطابق غنی وہ ہے جس کے پاس پچاس درہم ہو، بعض علماء نے کہا: جس کے پاس صبح شام ایک دن کے کھانے کی استطاعت ہو، بعض علماء نے کہا کہ جو صاحبِ نصاب ہو وہ غنی ہے، بہرحال مانگنا بری چیز ہے اس سے بچنا چاہیے۔
محنت اور ہاتھ کی کمائی سے بہتر کوئی کمائی نہیں ہے، اور پیسے ہونے کے باوجود جو شخص اپنے لئے دستِ سوال دراز کرے وہ قیامت کے دن چھلے ہوئے زخمی چہرے کے ساتھ اٹھایا جائے گا، ایک حدیث ہے کہ اس کے چہرے پر گوشت ہی نہ ہوگا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1681]»
اس کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [المعرفة و التاريخ للفسوي 98/3]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.