سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
عیدین کے مسائل
216. باب في الأَكْلِ قَبْلَ الْخُرُوجِ يَوْمَ الْعِيدِ:
216. عید گاہ جانے سے پہلے کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 1640
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، حدثنا هشيم، عن محمد بن إسحاق، عن حفص بن عبيد الله، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بنحوه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِهِ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے ہم معنی روایت کی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1638 سے 1640)
ان روایات سے معلوم ہوا کہ عید الفطر میں نماز کے لئے نکلنے سے پہلے کچھ کھا لینا بہتر ہے اور کھجور میسر ہوں تو اچھا ہے ورنہ کوئی بھی میٹھی یا نمکین چیز کھا کر گھر سے نکلنا سنّت اور مستحب ہے، اس کے برعکس بقرہ عید کے دن بلا کچھ کھائے نماز کے لئے نکلنا اور اپنے ذبیحہ قربانی کے گوشت سے کھانا کھانا سنّت ہے، بڑی عجیب بات یہ ہے کہ لوگ عید الاضحیٰ میں گوشت سے افطار کرنے کو تو واجب سمجھتے ہیں لیکن فرض نمازوں اور روزوں کو چھوڑ دیتے ہیں، قربانی سے پہلے ذوالحجہ کے چاند کو دیکھنے کے بعد سے بال یا ناخن کاٹنے کی ممانعت ہے لیکن نماز سے پہلے داڑھی منڈانے میں ذرا تأمل نہیں کرتے بلکہ کلین شیو نماز عید الاضحیٰ کو جاتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے اور تمام سنتوں کی پیروی کی توفیق بخشے، آمین۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن وهو مدلس ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1642]»
پہلی روایت میں عقبہ بن عبدالله الاصم ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق سے یہ حدیث صحیح ہے جیسا کہ اس دوسری سند سے واقع ہے، جس کے تمام رجال ثقات ہیں۔ دیکھئے: [بخاري 953]، [ترمذي 542]، [ابن ماجه 1754، 1756]، [ابن حبان 2812، 2813]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن وهو مدلس ولكن الحديث صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.