سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
204. باب فِيمَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ:
204. جو شخص بغیر عذر کے جمعہ چھوڑ دے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1610
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يعلى، حدثنا محمد بن عمرو، عن عبيدة بن سفيان، عن ابي الجعد الضمري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من ترك الجمعة تهاونا بها، طبع الله على قلبه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ عَبِيدَةَ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الْجَعْدِ الضَّمْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ تَهَاوُنًا بِهَا، طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قَلْبِهِ".
سیدنا ابوجعد ضمری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سستی سے جمعہ چھوڑ دے، اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگا دے گا۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1608 سے 1610)
«طَبَعَ اللّٰهُ عَلَىٰ قَلْبِهِ» کا مطلب یہ ہے کہ الله تعالیٰ اس کے دل کو خیر و ہدایت قبول کرنے سے روک دے گا۔
اس حدیث میں ایک جمعہ چھوڑنے کی یہ سزا ہے کہ الله تعالیٰ دل پر مہر لگا دیتا ہے، اکثر روایات میں تین جمعہ چھوڑ دینے پر یہ سزا مذکور ہے۔
«ثُمَّ لَيَكُونُنَّ مِنَ الْغَافِلِيْنَ» کا مطلب یہ ہے کہ اس پر غفلت چھا جائے گی اور عبادت کا ذوق و شوق اس کے دل سے جاتا رہے گا۔
بعض علماء نے کہا اس کے دل میں نفاق آجائے گا (جو تین جمعہ چھوڑ دے) اور ایمان کا نور جاتا رہے گا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک شخص نے پوچھا: آپ اس شخص کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو دن کو روزہ رکھے اور رات بھر عبادت کرے لیکن جمعہ اور جماعت میں شریک نہ ہو؟ انہوں نے کہا: وہ جہنمی ہے، تین بار یہی جواب دیا، جمعہ فرضِ عین ہے اور اس کا پڑھنا ہر مسلمان پر ضروری ہے، اللہ کا مقبول بندہ وہ ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی سنّت نہ چھوٹے، بھلا فرض کو کوئی چھوڑ دے وہ مقبول کیسے ہو سکتا ہے۔
وہ تو (مردود) ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1612]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1052]، [ترمذي 500]، [نسائي 1367]، [ابن ماجه 1125]، [أبويعلی 1600]، [ابن حبان 258]، [موارد الظمآن 55، 62، 554]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.