سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
135. باب أَيُّ الصَّلاَةِ أَفْضَلُ:
135. کون سی نماز بہتر ہے؟
حدیث نمبر: 1462
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا حجاج بن محمد، قال: قال ابن جريج: اخبرني عثمان بن ابي سليمان، عن علي الازدي، عن عبيد بن عمير الليثي، عن عبد الله بن حبشي، ان النبي صلى الله عليه وسلم سئل: اي الاعمال افضل؟ قال: "إيمان لا شك فيه، وجهاد لا غلول فيه، وحجة مبرورة". قيل: فاي الصلاة افضل؟ قال:"طول القيام". قيل: فاي الصدقة افضل؟ قال:"جهد مقل". قيل: فاي الهجرة افضل؟ قال:"ان تهجر ما حرم الله عليك". قيل: فاي الجهاد افضل؟ قال:"من جاهد المشركين بماله ونفسه". قيل: فاي القتل اشرف؟ قال:"من عقر جواده واهريق دمه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ اللَّيْثِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ: أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: "إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ، وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ، وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ". قِيلَ: فَأَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:"طُولُ الْقِيَامِ". قِيلَ: فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:"جُهْدُ مُقِلٍّ". قِيلَ: فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:"أَنْ تَهْجُرَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْكَ". قِيلَ: فَأَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:"مَنْ جَاهَدَ الْمُشْرِكِينَ بِمَالِهِ وَنَفْسِهِ". قِيلَ: فَأَيُّ الْقَتْلِ أَشْرَفُ؟ قَالَ:"مَنْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُهْرِيقَ دَمُهُ".
عبداللہ بن حبشی سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ ارشاد فرمایا: اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے، پھر وہ جہاد جس میں خیانت نہ ہو، اور پھر حج مبرور۔ دریافت کیا گیا: اور سب سے زیادہ افضل (فضیلت والی) نماز کون سی ہے؟ فرمایا: جس میں قیام لمبا ہو۔ پوچھا گیا: اور سب سے افضل صدقہ کون سا ہے؟ فرمایا: جو کم مال والا محنت کر کے صدقہ دے۔ عرض کیا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: جو حرام کام سے ہجرت (کنارہ کشی) اختیار کرے۔ پوچھا گیا: پھر جہاد کون سا افضل ہے؟ فرمایا: جو مشرکین سے اپنے جان و مال کے ساتھ جہاد کرنا ہو۔ پوچھا گیا: سب سے افضل قتل کون سا ہے؟ فرمایا: جس کا خون بہایا جائے اور اس کے گھوڑے کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالے جائیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1464]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1449]، [نسائي 2525، 5001]، [أحمد 411/3]، [ترغيب وترهيب 30]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.