(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن هشام، عن محمد بن سيرين، في الذي يقع على امراته وهي حائض، قال: "يستغفر الله".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، فِي الَّذِي يَقَعُ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: "يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ".
امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ سے ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کرے، فرمایا: اللہ سے مغفرت طلب کرے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1131 سے 1139) یہ تمام روایات سند کے لحاظ سے صحیح ہونے کے باوجود آثار اور اقوالِ موقوفہ ہیں، اور صحیح حدیث میں کفارہ بھی مذکور ہے جیسا کہ آگے آرہا ہے، اس لئے اگر کسی سے یہ غلطی ہو جائے تو توبہ و استغفار بھی کرے، آگے ایسا نہ کرنے کا عزمِ مصمم کرے اور کفارہ بھی دے۔ حیض کی حالت میں جماع کرنا گناہ بھی ہے اور سخت مضرِ صحت بھی، اسلام نے جہاں باطنی پاکی و طہارت کی تعلیم دی ہے تو ظاہری نجاست و گندگی سے بھی روکا ہے، اور ظاہر کو بھی پاک و صاف رکھنے کی تعلیم دی ہے۔ «أسأل اللّٰه التوفيق للجميع» ۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1143]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1267] و [ابن أبى شيبه 32/4/1]