حدثنا موسى بن إسماعيل، قال: حدثنا مطر بن عبد الرحمن الاعنق قال: حدثتني امراة من صباح عبد القيس يقال لها: ام ابان ابنة الوازع، عن جدها، ان جدها الزارع بن عامر قال: قدمنا فقيل: ذاك رسول الله، فاخذنا بيديه ورجليه نقبلها.حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْنَقُ قَالَ: حَدَّثَتْنِي امْرَأَةٌ مِنْ صَبَاحِ عَبْدِ الْقَيْسِ يُقَالُ لَهَا: أُمُّ أَبَانَ ابْنَةُ الْوَازِعِ، عَنْ جَدِّهَا، أَنَّ جَدَّهَا الْزَّارِعَ بْنَ عَامِرٍ قَالَ: قَدِمْنَا فَقِيلَ: ذَاكَ رَسُولُ اللهِ، فَأَخَذْنَا بِيَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ نُقَبِّلُهَا.
سیدنا زارع بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم مدینہ طیبہ میں آئے تو ہم سے کہا گیا: وہ اللہ کے رسول ہیں۔ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ، پاؤں پکڑ کر بوسہ لینے لگے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد: تفرد به المصنف. اس كي سند ميں ام ابان راوية مجهوله هے.»