الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب العطاس والتثاؤب
418. بَابُ كَيْفَ تَشْمِيتُ مَنْ سَمِعَ الْعَطْسَةَ
418. چھینک سننے والا کیسے جواب دے
حدیث نمبر: 929
Save to word اعراب
حدثنا حامد بن عمر، قال‏:‏ حدثنا ابو عوانة، عن ابي جمرة قال‏:‏ سمعت ابن عباس يقول إذا شمت‏:‏ عافانا الله وإياكم من النار، يرحمكم الله‏.‏حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِذَا شُمِّتَ‏:‏ عَافَانَا اللَّهُ وَإِيَّاكُمْ مِنَ النَّارِ، يَرْحَمُكُمُ اللَّهُ‏.‏
ابوجمرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو چھینک کے جواب میں یہ فرماتے ہوئے سنا: عافانا الله وإياكم من النار، يرحمكم الله۔ الله تعالیٰٰ ہمیں اور تمہیں آگ سے بچائے اور الله تعالیٰٰ تم پر رحم فرمائے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: و كذا فى (الفتح): 609/10»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 929 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 929  
فوائد ومسائل:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے اس جملے کی تائید کسی صحیح مرفوع روایت سے نہیں ہوتی اس لیے مسنون جواب پر اکتفا کرنا بہتر ہے۔ غالباً سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ جملے ہمیشہ نہیں کہتے تھے۔ پھر ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک شخص کو منع کرنا بھی ثابت ہے جس نے الحمد للہ والسلام علی رسول اللہ کہا تھا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 929   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.