حدثنا حامد بن عمر، قال: حدثنا ابو عوانة، عن ابي جمرة قال: سمعت ابن عباس يقول إذا شمت: عافانا الله وإياكم من النار، يرحمكم الله.حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِذَا شُمِّتَ: عَافَانَا اللَّهُ وَإِيَّاكُمْ مِنَ النَّارِ، يَرْحَمُكُمُ اللَّهُ.
ابوجمرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو چھینک کے جواب میں یہ فرماتے ہوئے سنا: عافانا الله وإياكم من النار، يرحمكم الله۔ الله تعالیٰٰ ہمیں اور تمہیں آگ سے بچائے اور الله تعالیٰٰ تم پر رحم فرمائے۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 929
فوائد ومسائل: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے اس جملے کی تائید کسی صحیح مرفوع روایت سے نہیں ہوتی اس لیے مسنون جواب پر اکتفا کرنا بہتر ہے۔ غالباً سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ جملے ہمیشہ نہیں کہتے تھے۔ پھر ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک شخص کو منع کرنا بھی ثابت ہے جس نے الحمد للہ والسلام علی رسول اللہ کہا تھا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 929