حدثنا موسى بن إسماعيل، قال: حدثنا عبد العزيز بن ابي سلمة، قال: حدثنا عبد الله بن دينار، عن ابي صالح السمان، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا عطس فليقل: الحمد لله، فإذا قال فليقل له اخوه او صاحبه: يرحمك الله، فإذا قال له: يرحمك الله فليقل: يهديك الله ويصلح بالك.“ قال ابو عبد الله: اثبت ما يروى في هذا الباب هذا الحديث الذي يروى عن ابي صالح السمان.حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِذَا عَطَسَ فَلْيَقُلِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ، فَإِذَا قَالَ فَلْيَقُلْ لَهُ أَخُوهُ أَوْ صَاحِبُهُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ، فَإِذَا قَالَ لَهُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ فَلْيَقُلْ: يَهْدِيكَ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكَ.“ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَثْبَتُ مَا يُرْوَى فِي هَذَا الْبَابِ هَذَا الْحَدِيثُ الَّذِي يُرْوَى عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کو چھینک آئے تو ”الحمد للہ“ کہے۔ جب وہ یہ کہے تو اس کا بھائی یا ساتھی ”یرحمك الله“ کہے۔ جب وہ ”یرحمك الله“ کہے تو وہ کہے: ”يهديك الله و يصلح بالك“، اللہ تجھے ہدایت دے اور تیرے معاملات کی اصلاح کرے۔“ ابوعبداللہ الامام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اس باب میں ابوصالح سمان کی روایت سب سے زیادہ صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6224 و أبوداؤد: 5033»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 921
فوائد ومسائل: یہ حکم مسلمان کے لیے ہے۔ کافر کو چھینک کا جواب نہیں دیا جائے گا کیونکہ وہ اللہ کی رحمت کا مستحق نہیں ہے، تاہم اس کی ہدایت کی دعا کی جاسکتی ہے جیسا کہ آئندہ ابواب میں آئے گا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 921