حدثنا عارم، قال: حدثنا سليمان الاعمش، عن إبراهيم، عن علقمة قال: كناني عبد الله قبل ان يولد لي.حَدَّثَنَا عَارِمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ: كَنَّانِي عَبْدُ اللهِ قَبْلَ أَنْ يُولَدَ لِي.
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ علقمہ رحمہ اللہ نے فرمایا: میرے ہاں اولاد پیدا ہونے سے پہلے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے میری کنیت رکھی۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 26288 و الدولابي فى الكني: 65082»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 849
فوائد ومسائل: اس سے معلوم ہوا کہ اولاد کی پیدائش سے پہلے بھی کنیت رکھنا جائز ہے۔ ضروری نہیں کہ صرف وہی شخص کنیت رکھے جس کی اولاد ہو بلکہ بے اولاد شخص بھی کنیت رکھ سکتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 849