الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
156. بَابُ مَنْ مَدَحَ فِي الشِّعْرِ
156. شعروں میں مدح سرائی کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 342
Save to word اعراب
حدثنا محمد، قال‏:‏ حدثنا حجاج، قال‏:‏ حدثنا حماد بن سلمة، عن علي بن زيد، عن عبد الرحمن بن ابي بكرة، عن الاسود بن سريع قال‏:‏ اتيت النبي صلى الله عليه وسلم فقلت‏:‏ يا رسول الله، قد مدحت الله بمحامد ومدح، وإياك‏.‏ فقال‏:‏ ”اما إن ربك يحب الحمد“، فجعلت انشده، فاستاذن رجل طوال اصلع، فقال لي النبي صلى الله عليه وسلم:‏ ”اسكت“، فدخل، فتكلم ساعة ثم خرج، فانشدته، ثم جاء فسكتني، ثم خرج، فعل ذلك مرتين او ثلاثا، فقلت‏:‏ من هذا الذي سكتني له‏؟‏ قال‏:‏ ”هذا رجل لا يحب الباطل‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ قَالَ‏:‏ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، قَدْ مَدَحْتُ اللَّهَ بِمَحَامِدَ وَمِدَحٍ، وَإِيَّاكَ‏.‏ فَقَالَ‏:‏ ”أَمَا إِنَّ رَبَّكَ يُحِبُّ الْحَمْدَ“، فَجَعَلْتُ أُنْشِدُهُ، فَاسْتَأْذَنَ رَجُلٌ طُوَالٌ أَصْلَعُ، فَقَالَ لِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”اسْكُتْ“، فَدَخَلَ، فَتَكَلَّمَ سَاعَةً ثُمَّ خَرَجَ، فَأَنْشَدْتُهُ، ثُمَّ جَاءَ فَسَكَّتَنِي، ثُمَّ خَرَجَ، فَعَلَ ذَلِكَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، فَقُلْتُ‏:‏ مَنْ هَذَا الَّذِي سَكَّتَّنِي لَهُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”هَذَا رَجُلٌ لاَ يُحِبُّ الْبَاطِلَ‏.‏“
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے اللہ تعالیٰ کی مختلف انداز میں حمد بیان کی ہے اور آپ کی تعریف بھی کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ تیرا رب تو حمد کو پسند فرماتا ہے۔ میں نے اشعار پڑھنے شروع کیے تو ایک دراز قد گنجے شخص نے اجازت طلب کی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: خاموش ہو جاؤ۔ چنانچہ وہ اندر آیا اور تھوڑی دیر گفتگو کرنے کے بعد چلا گیا، تو میں نے دوبارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اشعار سنائے۔ پھر وہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چپ کرا دیا۔ پھر وہ چلا گیا۔ دو یا تین مرتبہ وہ اندر آیا اور باہر گیا۔ میں نے عرض کیا: یہ کون شخص تھا جس کی خاطر آپ نے مجھے خاموشی اختیار کرنے کا حکم دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ وہ آدمی ہے جو باطل کو پسند نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: «ضعيف بهذا التمام و صح مختصرًا: أخرجه أحمد: 15585 و الطبراني فى الكبير: 287/1 و أبونعيم فى الحلية: 46/1 و الحاكم: 615/3 و الطحاوي فى شرح المعاني: 372/2 - انظر الصحيحة: 3179»

قال الشيخ الألباني: ضعيف بهذا التمام و صح مختصرًا

حدیث نمبر: 342M
Save to word اعراب
حدثنا سليمان قال: حدثنا حماد بن زيد، عن علي، عن عبدالرحمٰن بن ابى بكرة عن الاسود بن سريع، قلت: للنبي صلى الله عليه وسلم: مدحتك ومدحت الله عز و جل.حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِى بَكْرَةَ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيْعٍ، قُلْتُ: لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَدَحْتُكَ وَمَدَحْتُ اللهَ عَزَّ وَ جَلَّ.
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری سند سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: میں نے آپ کی مدح کی ہے، اور اللہ تعالیٰ کی تعریف کی ہے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: الضعيفة: 2922»

قال الشيخ الألباني: ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.