الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
81. بَابُ مَنْ مَاتَ لَهُ سَقْطٌ
81. اس عورت کا بیان جس کا ادھورا بچہ ضائع ہو جائے
حدیث نمبر: 155
Save to word اعراب
قال‏:‏ وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏ ”ما تعدون فيكم الصرعة‏؟“‏ قالوا‏:‏ هو الذي لا تصرعه الرجال، فقال‏:‏ ”لا، ولكن الصرعة الذي يملك نفسه عند الغضب‏.‏“قَالَ‏:‏ وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”مَا تَعُدُّونَ فِيكُمُ الصُّرَعَةَ‏؟“‏ قَالُوا‏:‏ هُوَ الَّذِي لاَ تَصْرَعُهُ الرِّجَالُ، فَقَالَ‏:‏ ”لَا، وَلَكِنَّ الصُّرَعَةَ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ‏.‏“
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم پہلوان کسے کہتے ہو؟ صحابہ نے عرض کیا: وہ جس کو کوئی دوسرا شخص پچھاڑ نہ سکے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، حقیقی پہلوان وہ ہے جو غیظ و غضب کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، البر و الصلة: 2608 و أبوداؤد: 4779 و أحمد: 3626»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 155 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 155  
فوائد ومسائل:
انسان کی عظمت اور بڑا پن یہ ہے کہ وہ حلم و بردباری سے کام لے۔ غصے کے وقت اپنے حواس کو قابو میں رکھے۔ غصے میں آگ بگولا ہونے والا انسان معاشرے میں کبھی اونچا مقام حاصل نہیں کرسکتا۔ اس لیے کہ وہ کاہے کا بہادر ہے جس کا اپنی ذات پر کنٹرول نہیں۔ دوسرے لفظوں میں غصے پر قابو رکھنے والا انسان بہت سے حوادث سے بچ جاتا ہے اور باعزت زندگی گزارتا ہے جبکہ آپے سے باہر ہونے والا انسان قدم قدم پر بے عزتی کرواتا ہے اور اگر کوئی اس کی تکریم کرتا بھی ہے تو اس کے شر سے بچنے کے لیے۔ اس لیے اسے پہلوان اور بہادر کیسے کہا جاسکتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 155   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.