حدثنا سليمان بن حرب، قال: حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن ابي المليح، عن رجل من قومه، وكانت له صحبة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”إذا اراد الله قبض عبد بارض جعل له بها حاجة.“حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ، وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِذَا أَرَادَ اللَّهُ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ بِهَا حَاجَةً.“
صحابیٔ رسول سیدنا ابو عزه یسار بن عبد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کو کسی زمین میں فوت کرنا چاہتا ہے تو اس جگہ اسے کوئی کام ڈال دیتا ہے۔“
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1282
فوائد ومسائل: کسی انسان کو معلوم نہیں کہ اس نے کہاں فوت ہونا ہے۔ اللہ کی تقدیر اسے اس جگہ لے جاتی ہے جہاں اس کی موت لکھی ہوتی ہے۔ موت کا وقت اور جگہ اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ بِاَیِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ﴾(لقمان:۳۴) ”اور کوئی نفس نہیں جانتا کہ وہ کس زمین میں فوت ہوگا۔“
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1282