حدثنا ابن الصباح، قال: حدثنا إسماعيل بن زكريا، عن عبيد بن ابي امية الحنفي هو الطنافسي، قال: حدثني يعلى ابو مرة قال: سمعت ابا هريرة في الذي يلعب بالنرد قمارا: كالذي ياكل لحم الخنزير، والذي يلعب به من غير القمار كالذي يغمس يده في دم خنزير، والذي يجلس عندها ينظر إليها كالذي ينظر إلى لحم الخنزير.حَدَّثَنَا ابْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ الْحَنَفِيِّ هُوَ الطَّنَافِسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَعْلَى أَبُو مُرَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ فِي الَّذِي يَلْعَبُ بِالنَّرْدِ قِمَارًا: كَالَّذِي يَأْكُلُ لَحْمَ الْخِنْزِيرِ، وَالَّذِي يَلْعَبُ بِهِ مِنْ غَيْرِ الْقِمَارِ كَالَّذِي يَغْمِسُ يَدَهُ فِي دَمِ خِنْزِيرٍ، وَالَّذِي يَجْلِسُ عِنْدَهَا يَنْظُرُ إِلَيْهَا كَالَّذِي يَنْظُرُ إِلَى لَحْمِ الْخِنْزِيرِ.
يعلى بن مرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ شطرنج کے ساتھ جوا کھیلنے والے کے بارے میں میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: وہ شخص خنزیر کا گوشت کھانے والے کی طرح ہے، اور جو جوے کے بغیر کھیلے وہ خنزیر کے خون میں ہاتھ ڈبونے والے کی طرح ہے، اور جو اس کے پاس بیٹھ کر دیکھے وہ خنزیر کا گوشت دیکھنے والے کی طرح ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1276
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند ضعیف ہے، اس میں یعلی بن مرۃ راوی مجہول ہے۔ تاہم اس سے ملتا جلتا قول سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے قول کے طور پر صحیح ثابت ہے جیسا کہ گزشتہ اوراق میں گزرا ہے اور آئندہ ابن عمرو سے آرہا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1276