حدثنا احمد بن يونس، قال: حدثنا ابو بكر، عن يزيد بن ابي زياد، عن عبد الرحمن بن ابي نعم، عن ابي سعيد قال: استيقظ النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فإذا فارة قد اخذت الفتيلة، فصعدت بها إلى السقف لتحرق عليهم البيت، فلعنها النبي صلى الله عليه وسلم واحل قتلها للمحرم.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَإِذَا فَأْرَةٌ قَدْ أَخَذَتِ الْفَتِيلَةَ، فَصَعِدَتْ بِهَا إِلَى السَّقْفِ لِتَحْرِقَ عَلَيْهِمُ الْبَيْتَ، فَلَعَنَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَحَلَّ قَتْلَهَا لِلْمُحْرِمِ.
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم جاگے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچانک دیکھا کہ ایک چوہیا بتی لے کر چھت پر چڑھ رہی تھی تاکہ ان پر گھر کو جلا دے۔ تب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت کی اور محرم کے لیے بھی اس کا قتل جائز قرار دیا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 11755 و ابن ماجه: 3089 - الإرواء: 226/4»