حدثنا محمد بن يوسف، قال: حدثنا سفيان، عن عمران بن مسلم قال: رايت انس بن مالك يجلس هكذا متربعا، ويضع إحدى قدميه على الاخرى.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ: رَأَيْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَجْلِسُ هَكَذَا مُتَرَبِّعًا، وَيَضَعُ إِحْدَى قَدَمَيْهِ عَلَى الأخْرَى.
عمران بن مسلم رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ اس طرح چار زانو (چوکڑی مار کر) بیٹھے تھے کہ انہوں نے ایک قدم دوسرے پر رکھا ہوا تھا۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1181
فوائد ومسائل: اس سے معلوم ہوا کہ چوکڑی مار کر ایک قدم کو دوسرے پر رکھ کر بیٹھنا جائز ہے۔ البتہ اگر ایک کپڑے میں انسان چت لیٹا ہو تو پھر ایک ٹانگ دوسری پر نہیں رکھنی چاہیے تاکہ ستر نہ کھل جائے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1181