حدثنا موسى، قال: حدثنا ابو عوانة، قال: حدثنا عمر، عن ابيه، عن ابي هريرة، سمعته يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”إن رجلا من بني إسرائيل - وذكر الحديث - وكتب إليه صاحبه: من فلان إلى فلان.“حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ - وَذَكَرَ الْحَدِيثَ - وَكَتَبَ إِلَيْهِ صَاحِبُهُ: مِنْ فُلاَنٍ إِلَى فُلانٍ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بنی اسرائیل کا ایک آدمی تھا - پھر لمبی حدیث ذکر کی - اور اس نے اپنے ساتھی کی طرف یوں لکھا: فلاں کی طرف سے فلاں کے نام۔“
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1128
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند عمر بن ابی سلمہ کی وجہ سے ضعیف ہے۔ یہ روایت صحیح بخاری میں معلق اور ایک دوسری سند سے موصول دونوں انداز میں موجود ہے۔ (دیکھیں فتح الباري:۴؍ ۴۷۰ و ۳؍ ۳۶۳۔ بخاري:۲۰۶۳)
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1128