مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
احوال آخرت کا بیان
2. چار قسم کے اشخاص کا میدانِ حشر میں دوبارہ امتحان ہوگا
حدیث نمبر: 941
Save to word اعراب
اخبرنا معاذ بن هشام، صاحب الدستوائي حدثني ابي، عن قتادة، عن الاحنف بن قيس، عن الاسود بن سريع، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: اربعة يحتجون يوم القيامة، رجل اصم، ورجل احمق، ورجل هرم، ورجل مات في الفترة، فاما الاصم فيقول: رب لقد جاء الإسلام ولم اسمع شيئا، واما الاحمق فيقول: رب لقد جاء الإسلام والصبيان يحذفوني بالبعر، واما الهرم فيقول: رب لقد جاء الإسلام وما اعقل، واما الذي مات في الفترة فيقول: رب ما اتاني لك رسول، فياخذ مواثيقهم ليطيعنه، فيرسل إليهم رسولا ان ادخلوا النار قال: فوالذي نفسي بيده لو دخلوها كانت عليهم بردا وسلاما.أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، صَاحِبُ الدَّسْتُوَائِيِّ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْأحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرْبَعَةٌ يَحْتَجُّونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، رَجُلٌ أَصَمُّ، وَرَجُلٌ أَحْمَقُ، وَرَجُلٌ هَرِمٌ، وَرَجُلٌ مَاتَ فِي الْفَتْرَةِ، فَأَمَّا الْأَصَمُّ فَيَقُولُ: رَبِّ لَقَدْ جَاءَ الْإِسْلَامُ وَلَمْ أَسْمَعْ شَيْئًا، وَأَمَّا الْأَحْمَقُ فَيَقُولُ: رَبِّ لَقَدْ جَاءَ الْإِسْلَامُ وَالصِّبْيَانُ يَحْذِفُونِي بِالْبَعْرِ، وَأَمَّا الْهَرِمُ فَيَقُولُ: رَبِّ لَقَدْ جَاءَ الْإِسْلَامُ وَمَا أَعْقِلُ، وَأَمَّا الَّذِي مَاتَ فِي الْفَتْرَةِ فَيَقُولُ: رَبِّ مَا أَتَانِي لَكَ رَسُولٌ، فَيَأْخُذُ مَوَاثِيقَهُمْ لَيُطِيعَنَّهُ، فَيُرْسِلُ إِلَيْهِمْ رَسُولًا أَنِ ادْخُلُوا النَّارَ قَالَ: فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ دَخَلُوهَا كَانَتْ عَلَيْهِمْ بَرْدًا وَسَلَامًا.
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار اشخاص روز قیامت حجتیں پیش کریں گے: بہرہ، احمق، بوڑھا اور زمانہ فترہ (دو انبیاء کے درمیانی وقفہ میں فوت ہونے والا) رہا بہرا شخص تو وہ عرض کرے گا: پروردگار! اسلام آیا اور میں کچھ سنتا نہیں تھا، رہا احمق تو وہ عرض کرے گا: پروردگار! اسلام آیا، جبکہ مجھ پر بچے مینگنیاں پھینکتے تھے، رہا بوڑھا شخص تو وہ عرض کرے گا: پروردگار! اسلام آیا تو مجھے کوئی عقل نہیں تھی (اور میری یاداشت ختم ہو چکی تھی) رہا وہ شخص جو زمانہ فترہ میں وفات پا گیا تھا، وہ عرض کرے گا: پروردگار! میرے پاس تیرا کوئی رسول نہیں آٰیا تھا، پس وہ ان سے پختہ عہد لے گا کہ وہ اس کی اطاعت کریں گے، پس وہ ایک قاصد ان کی طرف بھیجے گا کہ انہیں جہنم میں داخل کر دو۔ فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر وہ اس میں داخل ہوتے تو وہ ان پر سلامتی والی ٹھنڈی ہو جاتی۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 24/4. قال شعيب الارناوط: حديث حسن. مسند ابي يعلي، رقم: 4224. صحيح ابن حبان، رقم: 7357. صحيح الجامع الصغير، رقم: 881.»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.