مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
فتنوں کا بیان
14. شر و فساد کی وجہ سے موت کی تمنا کی جائے گی
حدیث نمبر: 862
Save to word اعراب
اخبرنا محمد بن فضيل بن غزوان، نا ابو إسماعيل وهو بشير بن سلمان، عن ابي حازم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" والذي نفسي بيده لن تذهب الدنيا حتى يتمرغ الرجل على القبر فيقول: يا ليتني كنت صاحب هذا القبر ليس به الدين إلا البلاء".أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، نا أَبُو إِسْمَاعِيلَ وَهُوَ بَشِيرُ بْنُ سَلْمَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَنْ تَذْهَبَ الدُّنْيَا حَتَّى يَتَمَرَّغَ الرَّجُلُ عَلَى الْقَبْرِ فَيَقُولَ: يَا لَيْتَنِي كُنْتُ صَاحِبَ هَذَا الْقَبْرِ لَيْسَ بِهِ الدَّيْنُ إِلَّا الْبَلَاءُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! دنیا ختم نہیں ہو گی حتیٰ کہ آدمی کسی قبر کے پاس سے گزرے گا اور کہے گا: کاش یہ قبر میری ہوتی، وہ دین کی وجہ سے ایسے نہیں کہے گا، بلکہ وہ صرف (دنیوی) مشکلات کی وجہ سے ایسے کہے گا۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الفتن، باب تقوم الساعة يمر الرجل الخ، رقم: 157. صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 391.»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 862 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 862  
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا دنیا میں شر وفساد بہت زیادہ ہو جائیں گئے کہ لوگ زندگی پر مرنے کو ترجیح دیں گے۔ موجودہ زمانے میں بعض لوگ ایسی ایسی آزمائشوں میں گھرے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے وہ موت کی تمنا کرتے ہیں۔ ایک دوسری حدیث میں ہے:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک ایسا نہ ہو کہ آدمی کسی قبر کے پاس سے گزرے اور اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرنے کے شوق کی بنا پر کہے گا: کاش! میں اس کی جگہ ہوتا۔ (سلسلة الصحیحة، رقم: 578)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا: سلف کی ایک جماعت کے نزدیک فساد دین کے وقت موت کی تمنا کرنا ثابت ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: ایسے وقت میں موت کی تمنا کرنا مکروہ نہیں ہے، کیونکہ سلف صالحین نے ایسے کیا ہے۔ جیسا کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا۔ (سلسلة الصحیحة،: رقم 578)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 862   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.