اخبرنا محمد بن فضيل بن غزوان، بهذا الإسناد مثله، قال: فقالوا: ومن يطيق ذلك؟ قال: ((إماطتك الاذى عن الطريق صدقة، وعيادتك المريض صدقة، واتباعك جنازته صدقة، وامرك بالمعروف صدقة ونهيك وردك السلام على المسلم صدقة)).أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، قَالَ: فَقَالُوا: وَمَنْ يُطِيقُ ذَلِكَ؟ قَالَ: ((إِمَاطَتُكَ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ، وَعِيَادَتُكَ الْمَرِيضَ صَدَقَةٌ، وَاتِّبَاعُكَ جِنَازَتَهُ صَدَقَةٌ، وَأَمْرُكَ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيُكَ وَرَدُّكَ السَّلَامَ عَلَى الْمُسْلِمِ صَدَقَةٌ)).
محمد بن فضیل بن غزوان نے اس اسناد سے اسی مثل روایت کیا ہے، راوی نے بیان کیا، انہوں نے کہا: اس کی کون طاقت رکھتا ہے؟ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کر دینا صدقہ ہے، تمہارا مریض کی عیادت کرنا صدقہ ہے، تمہارے جنازے میں شریک ہونا صدقہ ہے، تمہارا نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، تمہارا مسلمان کو سلام کا جواب دینا صدقہ ہے۔“