اخبرنا عبد الصمد، نا شعبة، عن عطاء بن ابي ميمونة، قال: سمعت ابا رافع، يحدث عن ابي هريرة، قال: كان اسم زينب او ميمونة برة، فسماها رسول الله صلى الله عليه وسلم زينب او ميمونة.أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، نا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا رَافِعٍ، يُحَدَّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ اسْمُ زَيْنَبَ أَوْ مَيْمُونَةَ بَرَّةً، فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ أَوْ مَيْمُونَةَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: زینب یا میمونہ کا نام برہ تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام زینب یا میمونہ رکھ دیا۔
تخریج الحدیث: «ادب المفرد، رقم: 832. قال الشيخ الالباني: شاذ»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 751 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 751
فوائد: معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت میں راوی کو شک ہے کہ سیدہ زینب یا سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہما کا نام برہ تھا۔ ”ادب المفرد للبخاري“ میں ہے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام برہ تھا، شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں یہ روایت شاذ ہے۔