اخبرنا النضر، نا شعبة، نا محمد بن زياد، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر مثله، قال شعبة: كما يذاد الغريبة، احسبه عن الحوض.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ، قَالَ شُعْبَةُ: كَمَا يُذَادُ الْغَرِيبَةُ، أَحْسَبُهُ عَنِ الْحَوْضِ.
محمد بن زیاد نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس انہوں نے حدیث سابق کے مثل روایت کیا، شعبہ رحمہ الله نے بیان کیا: جس طرح اجنبی اونٹوں کو دور ہٹایا جاتا ہے، میرا خیال ہے انہوں نے کہا:۔۔۔ حوض سے۔
تخریج الحدیث: «السابق»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 549 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 549
فوائد: معلوم ہوا قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حوض کوثر عطا کیا جائے گا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لوگوں کو پانی پلائیں گے۔ حوض کوثر کا نقشہ: سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا حوض ایک مہینے کی مسافت کے برابر ہوگا اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور اس کی خوشبو مشک سے زیادہ اچھی ہوگی اور اس کے پیالے آسمان کے ستاروں کی تعداد کے برابر ہوں گے۔ اور جو شخص ایک مرتبہ پی لے گا، پھر کبھی بھی پیاسا نہ ہوگا۔“(بخاري، کتاب الرقاق، رقم: 6579) حوض کوثر سے کون بدبخت محروم ہوں گے؟ (1) بدعتی:.... سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” میں اپنے حوض پر تم سے پہلے ہی موجود رہوں گا، اور تم میں سے کچھ لوگ میرے سامنے لائے جائیں گے، پھر انہیں میرے سامنے سے ہٹا دیا جائے گا تو میں کہوں گا کہ اے میرے رب! یہ میرے ساتھی ہیں، لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں۔“(بخاري، کتاب الرقاق، رقم: 6576) (2) برے بادشاہ:.... ”جامع ترمذی“ میں ہے، سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تجھے اپنے بعد آنے والے برے بادشاہوں سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں جو شخص ان کے دروازوں پر جا کر ان کے جھوٹ کی تصدیق کرے اور ان کے ظلم پر ان کی مدد کرے، وہ مجھ سے نہیں اور میں اس سے نہیں اور وہ میرے حوض پر نہیں آسکے گا۔“(سنن ترمذي، کتاب الصلاة، باب ما ذکر فی فضل الصلاة، رقم: 614 قال الالباني: صحیح) (3) بڑی مونچھیں رکھنے والا:.... نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ طُوْلُ شَارِبُہٗ وَعُوْقِبُ بِاَرْبَعَةِ اَشْیَاء، ”جو شخص مونچھیں بڑی رکھتا ہے، اسے چار قسم کا عذاب کیا جائے گا: (1)منکر نکیر غضب ناک حالت میں آئیں گے۔ (2)قبر میں ہر قسم کا عذاب دیا جائے گا۔ (3)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب نہیں ہوگی۔ (4)حوض کوثر کا پانی نصیب نہ ہوگا۔ (تاریخ الخمیس فی أحوال أنفس النفیس للحسین الدیار بکری المتوفی 966ھ: 2؍35)