اخبرنا وكيع، نا الاعمش، عن ابي إسحاق، عن عبد الرحمن بن زيد الفائشي، , عن بنت لخباب قالت: ((خرج ابي في غزاة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتعاهدنا حتى نحلب عنزا لنا، كان يحلب في جفنة فيمتلئ، فقدم خباب وكان يحلبها فعاد حلابها)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ الْفَائِشِيِّ، , عَنْ بِنْتٍ لِخَبَّابٍ قَالَتْ: ((خَرَجَ أَبِي فِي غَزَاةٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَاهَدُنَا حَتَّى نَحْلِبَ عَنْزًا لَنَا، كَانَ يَحْلُبُ فِي جَفْنَةٍ فَيَمْتَلِئُ، فَقَدِمَ خَبَّابُ وَكَانَ يَحْلُبُهَا فَعَادَ حِلَابَهَا)).
سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کی بیٹی نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں میرے والد نے ایک غزوہ میں شرکت کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری بکری کے دودھ دوہنے کے حوالے سے ہمارا خیال رکھتے تھے،، آپ ایک برتن میں دودھ دوہتے تھے اور وہ بھر جاتا تھا، پس خباب رضی اللہ عنہ (غزوہ سے) واپس آئے تو وہ اس کا دودھ دوہتے تھے، پس اس (بکری) کا دودھ لوٹ گیا (کم ہو گیا)۔