اخبرنا النضر، نا حماد بن سلمة، انا محمد بن زياد، عن ابي هريرة رضي الله عنه قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اتي بطعام من غير اهله سال عنه اهدية ام صدقة؟ فإن قيل: صدقة لم ياكل منه، واكل اصحابه، وإن قيل هدية اكل منها".أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِطَعَامٍ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِ سَأَلَ عَنْهُ أَهَدِيَّةٌ أَمْ صَدَقَةٌ؟ فَإِنْ قِيلَ: صَدَقَةٌ لَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ، وَأَكَلَ أَصْحَابُهُ، وَإِنْ قِيلَ هَدِيَّةٌ أَكَلَ مِنْهَا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے گھر کے علاوہ کسی اور کے گھر سے کھانا پیش کیا جاتا تو آپ فرماتے: ”کیا یہ ہدیہ ہے یا صدقہ؟“ اگر کہا جاتا کہ صدقہ ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے تناول نہ فرماتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب اسے کھا لیتے تھے، اور اگر بتایا جاتا کہ ہدیہ ہے، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے تناول فرما لیتے تھے۔