اخبرنا جریر، عن عبدالعزیز بن رفیع، عن ابن ابی ملیکة، قال: قال رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم: الشریك شفیع، والشفعة فی کل شیئ۔ فقال عطاء: انما ذٰلك فی الارض، فقال ابن ابی ملیکة: لا ام، وما یدرك.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ عَبْدِالْعَزِیْزِ بْنِ رَفِیْعٍ، عَنِ ابْنِ اَبِیْ مُلَیْکَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: اَلشَّرِیْكُ شَفِیْعٌ، وَالشُّفْعَةُ فِیْ کُلِّ شَیْئٍ۔ فَقَالَ عَطَاءٌ: اِنَّمَا ذٰلِكَ فِی الْاَرْضِ، فَقَالَ ابْنُ اَبِیْ مُلَیْکَةَ: لَا اَمْ، وَمَا یُدْرِكَ.
ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شراکت دار شفیع ہوتا (شفعہ کا حق رکھتا) ہے اور شفعہ ہر چیز میں ہوتا ہے۔“ عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ (شفعہ) صرف زمین میں ہوتا ہے، تو ابن ابی ملیکہ نے کہا: نہیں، تجھے کیا پتہ ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، رقم: 1371. معجم طبراني كبير: 123/11. ضعيف الجامع الصغير، رقم: 3435. سلسلة ضعيفة، رقم: 1009.»