مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
روزوں کے احکام و مسائل
16. عاشورہ کے دن روزہ رکھنا
حدیث نمبر: 420
Save to word اعراب
اخبرنا بشر بن المفضل، نا خالد بن ذكوان، عن الربيع بنت معاذ ابن عفراء قالت: ارسل رسول الله صلى الله عليه وسلم غداة عاشوراء إلى قرى الانصار فقال: ((من كان منكم اصبح صائما فليتم صومه، ومن كان منكم اصبح مفطرا فليصم ما بقي من يومه)).أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، نا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَاذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ: أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ فَقَالَ: ((مَنْ كَانَ مِنْكُمْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، وَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيَصُمْ مَا بَقِيَ مِنْ يَوْمِهِ)).
سیدہ ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، عاشورا کی صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی بستیوں کی طرف پیغام بھیجا، تو فرمایا: جس نے آج روزہ رکھا ہے تو وہ اسے پورا کرے، اور جس نے تم میں سے روزہ نہیں رکھا تو وہ باقی دن کا روزہ رکھ لے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الصوم، باب صوم الصبيان، رقم: 1960. مسلم، كتاب الصيام، باب من اكل فى عاشورا الخ، رقم: 1136. سنن نسائي، رقم: 23. مسند احمد: 359/6»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 420 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 420  
فوائد:
مذکورہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو روزہ دار ہے وہ اپنا روزہ پورا کرے اور جو روزے سے نہیں یعنی جس نے کھا پی لیا ہے تو اس کو چاہیے کہ شام تک کچھ نہ کھائے پیئے۔ 10 محرم عاشورا کے روزے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 420   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.