الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
علم کی اہمیت و فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا المقرئ ، نا سعيد بن ابي ايوب ، حدثني ابو هانئ حميد بن هانئ ، عن ابي عثمان مسلم بن يسار ، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" ياتي على الناس زمان يحدثكم ناس باحاديث لم تسمعوها انتم ولا آباؤكم، فإياكم وإياهم" .(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ حُمَيْدُ بْنُ هَانِئٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يُحَدِّثُكُمْ نَاسٌ بِأَحَادِيثَ لَمْ تَسْمَعُوهَا أَنْتُمْ وَلا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک ایسا وقت بھی آئے گا کہ لوگ تمہیں ایسی ایسی احادیث سنائیں گے جنہیں نہ تم نے سنا ہو گا، نہ تمہارے آباء و اجداد نے، پس تم ان لوگوں اور ان روایات سے اجتناب کرنا۔

تخریج الحدیث: «مسلم، باب النهي عن الرواية الخ، رقم: 6۔ مسند احمد: 2/ 321۔ صحيح ابن حبان، رقم: 6766»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 3 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 3  
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کوئی بھی حدیث ہو اس کو اچھی طرح جانچ لینا چاہیے،
بےسند اور موضوع روایات بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
کیونکہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جھوٹ منسوب کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔
جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«من كذب على متعمدا فليتبوا مقعده من النار»
جس نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ منسوب کیا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے۔ دیکھیے: [حديث و شرح؛263]
محدثین، محققین کا ہم پر احسان عظیم ہے کہ ان لوگوں نے جہاں احادیث کی صحت و ضعف کو واضح کیا، وہاں تحقیق کے اصول و ضوابط بھی وضع کیے اور بعد والوں کے آسانی پیدا کی۔ «رحمهم الله عليهم اجمعين»
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.