الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 3
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کوئی بھی حدیث ہو اس کو اچھی طرح جانچ لینا چاہیے،
بےسند اور موضوع روایات بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
کیونکہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جھوٹ منسوب کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔
جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«من كذب على متعمدا فليتبوا مقعده من النار»
” جس نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ منسوب کیا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے۔“ دیکھیے: [حديث و شرح؛263]
محدثین، محققین کا ہم پر احسان عظیم ہے کہ ان لوگوں نے جہاں احادیث کی صحت و ضعف کو واضح کیا، وہاں تحقیق کے اصول و ضوابط بھی وضع کیے اور بعد والوں کے آسانی پیدا کی۔ «رحمهم الله عليهم اجمعين»
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3