اخبرنا سفيان بن عيينة قال: سمع عبيد الله بن ابي يزيد، اباه يقول: اخبرتني ام ايوب ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((انزل القرآن على سبعة احرف كلها شاف كاف)).أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ: سَمِعَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ، أَبَاهُ يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ أَيُّوبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أُنْزِلَ الْقُرْآنُ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ كُلُّهَا شَافٍ كَافٍ)).
سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن سات قرأتوں پر نازل ہوا ہے وہ سب شافی (اطمینان بخش) کافی (کفایت کرنے والی) ہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب بيان القرآن على سبعة احراف الخ، رقم: 819. سنن ابوداود، رقم: 1475. سنن ترمذي، رقم: 2943. سنن نسائي، رقم: 940.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 184 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 184
فوائد: یہ قرآن پر ایمان رکھنے والوں کے لیے اللہ رب العزت کی طرف سے ایک طرح کی آسانی ہے کہ وہ کسی بھی قرأت میں قرآن کی تلاوت کریں اللہ ان کو اجر سے محروم نہیں کریں گے جبکہ وہ قراء اتِ متواترہ ہوں۔