الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 172
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اقامت کے بعد نفل، سنت پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کسی نے شروع کیے ہیں تو اس کو چاہیے توڑ کر جماعت میں شامل ہو جائے۔
احناف کا کہنا ہے: اقامت کے بعد فجر کی سنتیں پڑھی جا سکتی ہیں لیکن فجر کی دوسری رکعت بھی فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو سنتیں چھوڑ کر جماعت میں شامل ہو جانا چاہیے۔ (شرح مسلم للنووی: 3؍ 241)
احناف کی دلیل ”سنن بیہقی“ کی یہ روایت ہے کہ جب جماعت کھڑی ہو جائے تو کوئی نماز نہیں سوائے فرض کے الایہ کہ صبح کی سنتیں ہوں۔ یہ روایت ضعیف ہے۔ مذکورہ بالامسئلہ کی تفصیل کے لیے دیکھئے۔ (شرح مسلم للنووی: 3؍ 241۔ نیل الاوطار: 3؍ 313۔ الهدایہ: 1؍ 72)
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 172