بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر

بلوغ المرام
बुलूग़ अल-मराम
متفرق مضامین کی احادیث
विभिन्न विषयों के बारे में हदीसें
5. باب الترغيب في مكارم الأخلاق
5. مکارم اخلاق (اچھے عمدہ اخلاق) کی ترغیب کا بیان
५. “ अच्छे अख़लाक़ की तरफ़ बलाने के नियम ”
حدیث نمبر: 1329
Save to word مکررات اعراب Hindi
وعنه رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «المؤمن مرآة اخيه المؤمن» ‏‏‏‏ اخرجه ابو داود بإسناد حسن.وعنه رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «المؤمن مرآة أخيه المؤمن» ‏‏‏‏ أخرجه أبو داود بإسناد حسن.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن اپنے مومن بھائی کا آئینہ ہے۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے، اس کی سند حسن ہے۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ मोमिन अपने मोमिन भाई का दर्पण है।”
इस को अबू दाऊद ने रिवायत किया है, इस की सनद हसन है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الأدب، باب في النصيحة والحياطة، حديث:4918.»

Abu Hurairah (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Every believer is the mirror of his brother.” Related by Abu Dawud with a good chain of narrators.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   سنن أبي داود4918عبد الرحمن بن صخرالمؤمن مرآة المؤمن المؤمن أخو المؤمن يكف عليه ضيعته يحوطه من ورائه
   بلوغ المرام1329عبد الرحمن بن صخرالمؤمن مرآة أخيه المؤمن

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 1329 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1329  
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الأدب، باب في النصيحة والحياطة، حديث:4918.»
تشریح:
1. مطلب یہ ہے کہ آئینہ جس طرح اپنے دیکھنے والے کے محاسن اور نقائص بلا کم و کاست اس کے سامنے رکھ دیتا ہے‘ اسی طرح ایک مومن اپنے دوسرے مومن بھائی کے لیے آئینے کا کام دیتا ہے‘ چنانچہ وہ اپنے بھائی کو عیوب اور نقائص پر متنبہ کر کے اسے خبردار کر دیتا ہے کہ اپنی اصلاح کر لے۔
2. یہ کام آئینہ صرف اپنے دیکھنے والے ہی کو بتاتا ہے‘ دوسرے کے روبرو چغلی نہیں کھاتا۔
3.آئینہ اتنا عیب و نقص ہی بتاتا ہے جتنا دیکھنے والے کے چہرے مہرے میں ہوتا ہے‘ اس میں اپنی جانب سے کمی بیشی نہیں کرتا اور اس کے سامنے بیان کرتا ہے‘ اس کی عدم موجودگی اور پیٹھ پیچھے ذکر نہیں کرتا۔
اسی طرح ایک مومن کو اپنے مومن بھائی کے سامنے اس کے عیوب بیان کرنے چاہئیں‘ اس کی عدم موجودگی میں نہیں اور اتنے عیوب ہی بیان کرنے چاہئیں جتنے حقیقت میں اس میں پائے جاتے ہوں‘ اس میں اپنی جانب سے کمی بیشی نہیں کرنی چاہیے۔
4.آئینہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بھی اپنے دیکھنے والے کے عیوب ہر ٹکڑے میں وہی دکھاتا ہے جو اس میں پائے جاتے ہیں‘ اسی طرح مومن کو اپنے بھائی سے ناراض ہو کر بھی اتنے ہی عیوب بیان کرنے چاہئیں جتنے فی الواقع اس میں پائے جاتے ہوں۔
5.آئینہ ٹوٹ کر اپنی اصلیت کھو نہیں دیتا‘ اسی طرح مومن کو اپنی اصلیت نہیں کھونی چاہیے۔
اور دوسرے مومن کو چاہیے کہ اپنے عیوب پر تنبیہ کو اپنے لیے سچی خیر خواہی اور حقیقی ہمدردی سمجھے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1329   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4918  
´خلوص و خیر خواہی کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن مومن کا آئینہ ہے، اور مومن مومن کا بھائی ہے، وہ اس کی جائیداد کی نگرانی کرتا اور اس کی غیر موجودگی میں اس کی حفاظت کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4918]
فوائد ومسائل:
مسلمان بھائی کے عیوب کی تشہیر کرنا جائز نہیں، البتہ خا موشی کے ساتھ مناسب انداز میں فہمائش ضرور کر دے تاکہ وہ اپنی اصلاح کر لے۔
نیز اس کی حاضری یا غیر حاضری میں ہر طرح سے اس کی خیر خواہی کرنا واجب ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4918   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.