وعن سعيد بن جبير رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قتل يوم بدر ثلاثة صبرا. اخرجه ابو داود في المراسيل ورجاله ثقات.وعن سعيد بن جبير رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قتل يوم بدر ثلاثة صبرا. أخرجه أبو داود في المراسيل ورجاله ثقات.
سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے روز تین آدمیوں کو باندھ کر قتل کیا۔ اسے ابوداؤد نے اپنی مراسیل میں نقل کیا ہے۔ اس کے راوی ثقہ ہیں۔
हज़रत सईद बिन जुबेर रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने बदर के दिन तीन आदमियों को बाँध कर क़त्ल किया। इसे अबू दाऊद ने अपनी मरासील में लिखा है। इस के रावी सक़ा हैं।
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:337، بسند صحيح عند به مطولاً، وعلته الإرسال.»
Sa'id bin Jubair (RAA) narrated, ‘The Messenger of Allah (ﷺ) killed three men on the day of Badr while they were in bonds (by throwing arrows at them until they died).’ Related by Abu Dawud.
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1104
تخریج: «أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:337، بسند صحيح عند به مطولاً، وعلته الإرسال.»
تشریح:
راویٔ حدیث: «حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ» سعید بن جبیر کبار تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔ یہ آخری آدمی تھے جنھیں حجاج ثقفی نے قتل کروایا تھا۔ یہ حدیث و تفسیر کے قابل حجت امام تھے۔ خلیفہ کا بیان ہے کہ میں سعید بن جبیر کے قتل کے موقع پر حاضر تھا‘ جب ان کا سر جدا کیا گیا تو انھوں نے لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘ لا إلٰہ إلا اللّٰہ کہا‘ جب تیسری مرتبہ لا إلٰہ إلا اللّٰہ کہنے لگے تو مکمل نہ کر سکے۔ رحمہ اللہ۔ میمون بن مہران کا بیان ہے کہ سعید بن جبیر تو فوت ہو گئے لیکن روئے زمین پر ایسا ایک بھی فرد نہیں جو ان کے علم کا محتاج نہ ہو۔ انھیں ۹۵ہجری میں ادھیڑ عمری میں قتل کیا گیا۔ (لفظ جُبَـیْر تصغیر ہے۔ )
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1104