تخریج: «أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:337، بسند صحيح عند به مطولاً، وعلته الإرسال.»
تشریح:
راویٔ حدیث: «حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ» سعید بن جبیر کبار تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔
یہ آخری آدمی تھے جنھیں حجاج ثقفی نے قتل کروایا تھا۔
یہ حدیث و تفسیر کے قابل حجت امام تھے۔
خلیفہ کا بیان ہے کہ میں سعید بن جبیر کے قتل کے موقع پر حاضر تھا‘ جب ان کا سر جدا کیا گیا تو انھوں نے لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘ لا إلٰہ إلا اللّٰہ کہا‘ جب تیسری مرتبہ لا إلٰہ إلا اللّٰہ کہنے لگے تو مکمل نہ کر سکے۔
رحمہ اللہ۔
میمون بن مہران کا بیان ہے کہ سعید بن جبیر تو فوت ہو گئے لیکن روئے زمین پر ایسا ایک بھی فرد نہیں جو ان کے علم کا محتاج نہ ہو۔
انھیں ۹۵ہجری میں ادھیڑ عمری میں قتل کیا گیا۔
(لفظ جُبَـیْر تصغیر ہے۔
)