ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور اس وقت میرے پاس ایک شخص بیٹھا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت ناگوار گزرا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ پر میں نے غصہ دیکھا، تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! یہ میرا دودھ شریک بھائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ذرا غور کیا کرو دودھ کے بھائیوں میں، اس لئے کہ دودھ پینا وہی معتبر ہے جو بھوک کے وقت میں ہو (یعنی ایام رضاعت میں یعنی دو برس کے اندر)۔ (یا اس کا مطلب یہ ہے کہ رضاعت تب ثابت ہو گی جب بچہ اتنا دودھ پیئے کہ بھوک مٹ جائے۔ ایک دو گھونٹ پینے سے رضاعت حاصل نہ ہو گی۔ (واللہ اعلم)