سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز ذوالحلیفہ میں پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اونٹنی منگوائی اور آپ نے اس کی کوہان کے دائیں پہلو میں اشعار کیا (برچھی وغیرہ سے زخم کر کے خون نکالنا تاکہ قربانی کے جانور کی نشانی ہو جائے) پھر اس خون کو ہاتھ سے مل دیا اور اونٹنی کے گلے میں دو جوتیوں کو لٹکا دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر سوار ہوئے۔ جب وہ میدان میں سیدھی کھڑی ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کا تلبیہ پڑھا۔ (تلبیہ ”لبیک اللہم لبیک“ کو کہتے ہیں)۔