سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کے پاس کھڑے ہوئے تھے کہ شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے سر منڈوا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب کنکریاں مار لو اور کچھ حرج نہیں اور دوسرا شخص آیا اور عرض کیا کہ میں نے رمی سے پہلے ذبح کر لیا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔ اور تیسرا شخص آیا اور عرض کیا کہ میں نے رمی سے پہلے بیت اللہ کا طواف افاضہ کر لیا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔ راوی نے کہا کہ اس دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چیز پوچھی گئی کہ آگے پیچھے ہو گئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب کر لو اور کچھ حرج نہیں ہے۔