سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میری بیٹی دلہن بنی ہے اور خسرہ کی بیماری سے اس کے بال گر گئے ہیں، تو کیا میں اس کے بالوں میں جوڑ لگا دوں؟ (یعنی مصنوعی بال وغیرہ جو بازار میں ملتے ہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے (بالوں میں) جوڑ لگانے اور لگوانے والی پر لعنت کی ہے۔