امیرالمؤمنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فجر کی نماز مزدلفہ میں پڑھی پھر ٹھہرے رہے۔ اس کے بعد فرمایا: ”مشرک لوگ جب تک آفتاب طلوع نہ ہوتا یہاں سے کوچ نہ کرتے تھے اور کہا کرتے تھے: ”اے ثبیر! (ایک پہاڑ کا نام ہے) آفتاب کی کرنوں سے چمک جا۔“ اور بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی مخالفت فرمائی۔ اس کے بعد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آفتاب کے نکلنے سے پہلے ہی کوچ کر دیا۔