سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) ایک گدھی پر سوار ہو کر چلا اور اس وقت میں بلوغت کے قریب تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں بغیر کسی دیوار (سترہ) کے نماز پڑھ رہے تھے تو میں صف کے کچھ حصے کے آگے سے گزرا اور میں نے گدھی کو چھوڑ دیا تاکہ وہ چر لے اور میں صف میں شامل ہو گیا، مجھے (کسی نے) اس بات سے منع نہیں کیا۔
हज़रत अब्दुल्लाह बिन अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा कहते हैं कि मैं (एक दफ़ा) एक गधी पर सवार होकर चला और उस समय मैं जवानी के क़रीब था और रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम मिना में बिना किसी आड़ (सुतरा) के नमाज़ पढ़ रहे थे तो मैं सफ़ के कुछ भाग के आगे से गुज़रा और मैं ने गधी को छोड़ दिया ताकि वह चरले और मैं सफ़ में शामिल होगया, मुझे (किसी ने) इस बात से मना नहीं किया।